مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ملک کے ثقافتی ورثے، سیاحت اور دستکاری کے منتظمین کی جامب سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: میں بنیادی طور پر قومی یگانگت اور پڑوسی اور دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کے نعرے کے ساتھ صدارت میں آیا ہوں، لیکن بدقسمتی سے، پہلے دن سے ہی مسلسل واقعات رونما ہو رہے ہیں اور ایک وحشی حکومت کی جارحیت سے ہمارے لئے ایسے حالات پیدا ہو گئے ہیں جو اس پالیسی کی پیش رفت میں رکاوٹ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی قیادت میں مغربی ممالک نے خطے میں ایک ایسی حکومت قائم کر رکھی ہے جو کسی بین الاقوامی اور انسانی قوان کا احترام نہیں کرتی اور عورتوں، بچوں، بوڑھوں تک کا قتل عام کرتی ہے اور یہی وہ ممالک ہیں جو انسانی حقوق کے دفاع کا دعویٰ کرتے ہیں اور ایک قاتل کے قصاص پر ہمارے خلاف شور شرابہ کرتے ہیں، جب کہ وہ آج اس وحشی رجیم کے جرائم پر دانستہ خاموشی اختیار کرکے اس کی حمایت کر رہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ